Friday, December 17, 2010

   اسلا می جمعےت طلبہ پا کستان      
        1-A ذےلدار پارک ا چھرہ لا ہور
20ستمبر2010                 
وزیر اعظم فنڈز کی فراہمی ممکن بنائیں،مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان سید عبدالرشید
ایچ ای سی یونیورسٹیز کے فنڈز کا اجراءاور جامعات کی ماضی میں کرپشن کا فوری حساب کرے۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب زبیر صفدر
 
لاہور(    ) آج ملک بھر کی تمام یونیورسٹیز بشمول پنجاب یونیورسٹی لاہور،قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد ،بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان،اسلامی یونیورسٹی بہاولپور ،انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد،پشاور یونیورسٹی،بلوچستان یونیورسٹی،کراچی یونیورسٹی سمیت ملک کی تمام یونیورسٹیز میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتما م ایچ ای سی کی طرف سے یونیورسٹیز اور بیرون ملک زیر تعلیم طلبہ کو فنڈزکی عدم فراہمی پر یوم احتجاج منایا گیا۔احتجاجی مظاہروںسے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان سید عبدالرشید نے کہا کہ حکمت طلبہ کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں ہے۔تعلیم کو اہمیت دینے کی بجائے مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔جب تک تعلیم کے بنیادی مسائل کو ھل نہیں کر لیا جاتا ترقی کے زینے چڑھنا ممکن نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کی حکومت کو اس معاملے میں پڑوسی ملکوںسے سبق سیکھنا چاہییے جو بھی حکومت آئی اس نے طلبہ کے مسائل حل کرنے کے کھوکھلے نعرے لگائے اور جھوٹے وعدے کیئے جس کا نتیجہ آج نظام تعلیم میں جاری تجربات ہیں جس کا کوئی حل سامنے نہیں آیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بھی تعلیم کے میدان میں خاطر خواہ توجہ دینے کی بجائے تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا ہے ملک کا حکمران طبقہ چاہتے ہوئے طبقاتی نظام قائم رکھے ہوئے ہے تاکہ ہمیشہ اسی کی حکومت رہے اور غریب کا استحصال کیا جاتا رہے ۔انہوں نے کہ وزیر اعظم کمیٹیوں کی بجائے عملی اقدامات کریں تاکہ لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچایا جا سکے
ملک بھر کی طرح پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کے زیر اہتما م احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب زبیر صفدر نے کہاکہ ا یچ ای سی یونیورسٹیز کے فنڈز کا اجراءاور جامعات کی ماضی میں کرپشن کا فوری حساب کرے۔ گونمنٹ تعلیمی اداروں میں جہاں کسی حد تک نچلا طبقہ تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کے لیے بورڈ آف گورنر قائم کیا گیا ہے جس کی مخالفت نہ صرف اساتذہ بلکہ والدین اور طلبہ بھی کر رہے ہیں جو بلا شبہ پنجاب کے 26 اہم تعلیمی اداروں میں فیسوں میں اضافے کے زریعے طلبہ پر تعلیمی اداروںکے دروازے بند کرنے کے مترادف ہو گا انہوں نے کہا کہBS پروگرام کو شروع کرنے کا عندیہ دینا اور اس کے لیے بنیادی ضروریات پورا نہ کر نے کی حالت میں ہونا حکومت کی تعلیم دشمنی نہیں تو کیا ہے ۔انہوں نے کہا کی اسلامی جمعیت طلبہ روز اول سے مطالبہ کرتی آئی ہے کہ تعلیم کے بنیادی مسائل کو حل کیے بغیر ترقی کا سوچنا ایسا خواب ہے کہ جس کی تعبیر انتہائی بھیانک ہے سمیت مجموعی طورپورے شعبہ تعلیم کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ملک کی تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے موقف کی بھر پور حمایت کرتے ہیں حکومت کو طلبہ اور تعلیم کا استحصال نہیں کرنے دیا جائے گا ۔

                         مرکزی میڈیا سیل
                       اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان